اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے جوہری مقامات پر امریکی حملوں پر بحث ہوئی جبکہ روس، چین اور پاکستان نے 15 رکنی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد منظور کرے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے جوہری منصوبوں پر امریکہ کے حملوں پر بحث کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیا، جس میں روس، چین اور پاکستان نے سلامتی کونسل کے 15 ارکان سے درخواست کی کہ وہ مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے ایک قرارداد منظور کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری ایک خطرناک موڑ کی علامت ہے۔ ہمیں فوراً اور فیصلہ کن طور پر کارروائی کرنی ہوگی تاکہ لڑائی کو روکا جا سکے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ اور مستحکم مذاکرات کا آغاز کیا جا سکے۔
دنیا بھر کی نظریں ایران کے ردعمل پر تھیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے تہران کی اہم جوہری تنصیبات کو مٹا دیا ہے، اور اسرائیل کے ساتھ مل کر اسلامی جمہوریہ کے خلاف سب سے بڑا مغربی فوجی اقدام کیا ہے، جو 1979 کی انقلاب کے بعد اب تک کا سب سے بڑا حملہ تھا۔
روس اور چین کی جانب سے امریکی حملوں کی شدید مذمت
روس اور چین نے امریکی حملوں کی مذمت کی۔ چین کے اقوام متحدہ میں سفیر فو کانگ نے کہا، “مشرق وسطیٰ میں امن طاقت کے استعمال سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے سفارتی ذرائع ابھی تک استعمال نہیں ہوئے، اور امن کے حل کے لیے ابھی بھی امید موجود ہے۔”
امریکی سفیر کا ایران پر الزام
امریکی اقوام متحدہ کی عبوری سفیر ڈوروتھی شیاء نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ واشنگٹن فیصلہ کن کارروائی کرے، اور کہا کہ سلامتی کونسل ایران سے مطالبہ کرے کہ وہ اسرائیل کو مٹانے کی اپنی کوششوں کو ختم کرے اور جوہری ہتھیاروں کے حصول کی اپنی کوششوں کو ترک کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو چھپایا اور حالیہ مذاکرات میں ہماری نیک نیتی کی کوششوں کو نظرانداز کیا۔ ایرانی حکومت کو جوہری ہتھیار نہیں حاصل ہونے چاہیے۔
روس کی جانب سے امریکی کارروائی پر تاریخ کا حوالہ
روس کے اقوام متحدہ کے سفیر ویسلی نیبینزیا نے 2003 میں امریکی وزیر خارجہ کولن پاول کا وہ بیان یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ عراقی صدر صدام حسین کی کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے ذخائر عالمی امن کے لیے فوری خطرہ ہیں۔
نیبینزیا نے کہا کہ ایک بار پھر ہم سے امریکی کہانیاں سننے کو کہا جا رہا ہے تاکہ مشرق وسطیٰ میں لاکھوں افراد کو تکالیف پہنچائیں جائیں۔ یہ ہمیں یہ یقین دلاتا ہے کہ تاریخ نے ہمارے امریکی ساتھیوں کو کچھ نہیں سکھایا۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ کب ہوگی۔ واضح رہے کہ کسی قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 ووٹوں کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ قرارداد اگر ویٹو کردی جائے تو پھر اس پر ووٹنگ بھی نہیں ہوتی۔ امریکا، فرانس، برطانیہ، روس یا چین کو ویٹو کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب امریکا نے، ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔