سعودی عرب میں امریکی تھاڈ میزائل دفاعی نظام کی پہلی بیٹری نصب
15 ارب ڈالر کے معاہدے کے تحت سعودی عرب میں جدید ترین فضائی دفاعی نظام کی تنصیب، دفاعی صلاحیت میں نمایاں اضافہ متوقع
سعودی عرب نے امریکی ساختہ جدید میزائل دفاعی نظام تھاڈ (Terminal High Altitude Area Defense) کی پہلی بیٹری باقاعدہ طور پر سروس میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سعودی وزارتِ دفاع کے مطابق یہ اقدام مملکت کے اندر نظام کی کامیاب جانچ، جائزے اور فیلڈ تربیت کے بعد ممکن ہوا۔
یہ بیٹری سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان 15 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کا حصہ ہے، جس کے تحت مزید 6 بیٹریاں، 44 لانچر اور 360 انٹرسیپٹر میزائل سعودی عرب کو فراہم کیے جائیں گے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پا گئی
فضائی دفاع میں اہم پیش رفت
وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تھاڈ ایئر ڈیفنس سسٹم جدید ترین ریڈار سسٹمز اور موبائل لانچرز پر مشتمل ہے، جو بیلسٹک میزائل حملوں کو فضا میں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس نظام کی تنصیب کا مقصد سعودی عرب کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانا، اہم تزویراتی بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کرنا، اور قومی مفادات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
خصوصی تربیت کا مرحلہ مکمل
بیٹری کی تنصیب سے قبل سعودی ایئر ڈیفنس فورسز کے اہلکاروں نے امریکی ریاست ٹیکساس کے فورٹ بلیس میں جدید تربیتی کورسز مکمل کیے، تاکہ نظام کی مؤثر تنصیب و آپریشن یقینی بنایا جا سکے۔
دفاعی ماہرین کی رائے
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق تھاڈ سسٹم کی تعیناتی سعودی عرب کے لیے ایک بڑا اسٹریٹیجک قدم ہے، جو خطے میں بڑھتے ہوئے خطرات اور میزائل حملوں کے خلاف بہتر دفاعی تیاری کو یقینی بنائے گا۔
پس منظر:
تھاڈ (THAAD) ایک امریکی ساختہ دفاعی نظام ہے، جو خاص طور پر بیلسٹک میزائلوں کو فضا میں ٹکرانے سے پہلے تباہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی تنصیب سعودی عرب کے جامع دفاعی وژن کا حصہ ہے، جو مملکت کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کر کے خطے میں دفاعی توازن قائم رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔