دلہن کو اپنے جہیز، تحائف پر مالکانہ حقوق حاصل ہیں، سپریم کورٹ کافیصلہ

supreme court pakistan

دلہن کو جہیز اور تحائف پر مکمل مالکانہ حقوق حاصل ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ دلہن کو دیا گیا جہیز اور تحائف غیر مشروط طور پر اس کی ملکیت ہوں گے، اور وہ ان کی وصولی کے لیے قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ شوہر یا اس کے رشتہ دار ان اشیاء پر کسی قسم کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے ایک فیملی کیس کی سماعت کے دوران جاری کیا، جو سات صفحات پر مشتمل ہے۔

فیصلے کے مطابق، دلہن کو دیا گیا جہیز، دلہن کے تحائف، اور دیگر شادی سے متعلق تحائف تین الگ الگ اقسام میں تقسیم کیے گئے ہیں:

جہیز
دلہن کے والدین کی طرف سے دیا جاتا ہے۔
دلہن کے تحائف
دولہا یا اس کے والدین کی جانب سے دلہن کو دیے جاتے ہیں۔
دیگر تحائف
شادی کے موقع پر دونوں فریقین یا ان کے رشتہ داروں کی جانب سے دیے جاتے ہیں۔

عدالت نے ’جہیز ایکٹ 1976‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان تمام اقسام کی اشیاء پر دلہن کو بلا شرکت غیرے مکمل مالکانہ حقوق حاصل ہیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 237 اور 248 دلہن کو اس کی جائیداد پر تصرف کے حق کی آئینی ضمانت فراہم کرتے ہیں، اور یہ حق اس کی ازدواجی حیثیت سے قطع نظر تسلیم کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ نہ صرف خواتین کے قانونی حقوق کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ معاشرے میں رائج ناہموار روایات کے خلاف بھی ایک مضبوط پیغام ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *