سپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ عمر 68 سال کرنے کی تجویز، آئینی ترمیم کل پیش ہونے کا امکان

NATIONAL ASSEMBLY

عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کا بل آج پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اہم اجلاس آج ہوں گے، چھ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا۔ جس میں آئینی ترمیم کا بل شامل نہیں ہے۔

حکومت کا سپریم کورٹ ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھا کر اڑسٹھ  اور ہائیکورٹ ججز کے معاملے میں ریٹائرمنٹ کی عمر پینسٹھ  سال کرنے کا فیصلہ۔۔ ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم  میں ججز تقرری کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کا امکان ہے۔ جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ایک بنانے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی۔  سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

آئین میں ترمیم کیلئے آج بل آ رہا ہے یا نہیں؟ حکومت کے متضاد بیانات سامنے آگئے۔ عدلیہ سے متعلق ترمیم  کےمعاملے پر خواجہ آصف کا پہلے  لاعلمی کااظہار ، پھر نمبر گیم کے سوال پر بِل آج ہی لانے کی تصدیق کردی۔ کہا ہم نے نمبرز پورے کیے ہوئے ہیں،وقفہ کیا تو ارکان کی تعداد کم ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی آزاد ارکان ہمارا ساتھ دیں گےتو ویلکم کریں گے

مشیر قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا، نمبرز پورے ہیں، آج بل پیش کریں گے۔ تمام ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد بڑھائیں گے۔

چیف وہپ ن لیگ طارق فضل چودھری نے سارے معاملے کی  تردید کردی کہا آج کوئی بل نہیں آ رہا، آئین میں ترمیم کیلئے ابھی کوئی چیز حتمی نہیں ہوئی۔

وفاقی وزرا رانا تنویر اور اعظم نذیر تارڑ نے بھی آج آئینی ترامیم لانے پر نفی میں جواب دے دیا۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے نمبرز پورے ہیں۔

ترمیمی بل سپلیمنٹری ایجنڈے کے طورپر پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومت نے ایوان میں دو تہائی اکثریت کا دعویٰ کردیا۔ حکومتی اتحاد کی اپنے ارکان کو اسلام آباد میں موجود رہنے کی ہدایت، مولانا فضل الرحمان سے دوبارہ رابطے کا فیصلہ، مسودہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا، تمام پارلیمانی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، سینیٹ کا اجلاس بھی آج شام چار بجے ہوگا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *