پہلگام حملہ: 26 سیاحوں کی ہلاکت پر دفتر خارجہ کا اظہار تشویش، بھارتی میڈیا کا بے بنیاد پراپیگنڈا بے نقاب
اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آنے والے افسوسناک حملے کے بعد دفتر خارجہ پاکستان نے واقعے پر گہرے رنج و غم اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہیں۔ ہلاک شدگان کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، حملہ پہلگام کے بیسرن میڈوز میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے سیاحوں پر اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔
واقعے کے بعد ایک بار پھر بھارتی میڈیا نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا۔ سوشل میڈیا پر فوری طور پر ’’پاکستان کا ہاتھ‘‘ کا بیانیہ پھیلایا گیا، اور بھارتی چینلز نے روایتی انداز میں اس حملے کو ’’پاکستانی دہشت گردی‘‘ قرار دینا شروع کر دیا۔
یہ مودی میڈیا کا پرانا فارمولا ہے: ثبوت ہو یا نہ ہو، ہر واقعے کا الزام فوراً پاکستان پر ڈال دو۔ انتہا پسند بھارتی حکومت کا بیانیہ ہمیشہ جنگی جنون پر مبنی ہوتا ہے، جس کا مقصد عوام کو حقیقی مسائل سے ہٹانا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ نیکسلائٹ حملے ہوں یا اندرونی شورش، بھارتی میڈیا ان پر خاموشی اختیار کر لیتا ہے، مگر خود ساختہ بیانیوں پر شور مچاتا ہے تاکہ عوام کو حقیقت سے دور رکھا جا سکے۔
یہ واضح ہو چکا ہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا کی ملی بھگت صرف جھوٹ اور پراپیگنڈے پر مبنی ہے، تاکہ عوامی توجہ معاشی بحران، غربت، اور دیگر اہم مسائل سے ہٹائی جا سکے۔