فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے نے 2022 اور 2023 میں سابقہ مالک کو نوٹس اور پھر شوکاز نوٹس جاری کیا۔ سی ڈی اے کوئی وضاحت پیش نہ کر سکا کہ نوٹسز پرانے مالک کو کیوں بھیجے جاتے رہے۔ سب سے اہم یہ ہے کہ نوٹس یا شوکاز نوٹس کی سروس کی کوئی رسید ریکارڈ پر نہیں۔
سی ڈی اے نے پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹریٹ سیل کرنے کے آرڈر سے پہلے کوئی نوٹس نہیں کیا