مولانا فضل الرحمان کی تجویز: خیبرپختونخوا میں تبدیلی ہو تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہو

مولانا فضل الرحمان کی تجویز

مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی ہے کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی ہو تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہو- پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا کا کہنا تھا کہ صوبہ کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، فاٹا انضمام کو غلطی قرار دے دیا

عمران خان کی رہائی میں کسی کردار ادا کرنے کا مرحلہ ابھی نہیں آیا، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی آنی چاہیے، اور اگر آئے تو پاکستان تحریک انصاف کے اندر سے آئے۔ پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبہ کسی بھی نئی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

مولانا نے کہا کہ پارٹی فیصلہ مشاورت سے کرے گی، لیکن میری رائے ہے کہ تبدیلی ہونی چاہیے، اور وہ پی ٹی آئی کے اندر سے آئے تاکہ سیاسی استحکام برقرار رہے۔

میرا احتساب کرنے والے خود حساب کے شکنجے میں‌ ہیں، مولانا فضل الرحمان

انہوں نے فاٹا انضمام کو ایک “غلط فیصلہ” قرار دیا، اور کہا کہ قبائل کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عمائدین کی مشاورت سے ہونا چاہیے۔ مولانا کے مطابق، انضمام مقصد نہیں تھا بلکہ قبائل کو بااختیار بنانا ترجیح تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فاٹا کے لیے قائم کمیٹی میں کتنے پشتون اور کتنے مقامی افراد شامل ہیں؟ جے یو آئی کو اس کمیٹی میں فریق تسلیم کیا گیا ہے اور ہم نے ہمیشہ قبائل کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔

آرمی چیف کو خط اس لیے بھیجے جو بھی جمہوری راستے تھے وہ سب ختم کر دیے گئے: عمران خان

امن و امان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تین صوبے بدامنی کی لپیٹ میں ہیں، جبکہ حکمران اپنی جیبیں بھرنے میں لگے ہیں۔ سندھ میں ڈاکو راج کر رہے ہیں اور غریب عوام دہشت گردی سے متاثر ہو رہی ہے۔

صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کے خلاف پروپیگنڈے کے پیچھے سازش کارفرما ہے، محسن نقوی

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاست صرف رہائی کے لیے نہیں، بلکہ عظیم مقاصد کے لیے ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور اے این پی سے اختلافات ضرور ہیں، لیکن دشمنی نہیں۔ پی ٹی آئی سے تلخی رہی، دشمنی نہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *